جب مصنف ناول لکھتے ہیں، تو کرداروں کے لیے نام چننے میں خاصی محنت کرتے ہیں۔ لیکن یہ اتنا اہم کیوں ہے؟ کیا کسی کردار کا نام ہمارا  ان کے بارے میں سوچنے کا انداز بدلتا ہے، یا کردار کے عمل اور شخصیت اس نام کو پرکشش بناتے ہیں؟ آئیے اس سوال کا جائزہ لیتے ہیں۔

نام کی اہمیت

کچھ ناموں میں خاص معانی چھپے ہوتے ہیں جو کردار کی نوعیت کو واضح کرتے ہیں، یہاں میں کچھ انگریزی   کتابوں کے کرداروں  کی مثال دوں گی ۔ مثلاً ہیری پوٹر کی کہانی میں، “وولڈیمورٹ” جیسا نام تاریک اور خوفناک لگتا ہے، جو کردار کے خطرناک  ہونے کو ظاہر کرتا ہے۔ اسی طرح “لونا لووگڈ” کا نام خوابیدہ اور جادوئی لگتا ہے، جو اس کے نرم دل اور منفرد شخصیت سے میل کھاتا ہے۔ کچھ نام مصنفین   فوری طور پر قارئین کو یہ اشارہ دینے کے لئے دیتے ہیں  کہ اس کردار سے کیا توقع کی جا سکتی ہے، یا وہ کیسا ہے ۔

بعض اوقات، ایک نام کردار کی خصوصیات یا اس کی قسمت کی پیش گوئی بھی کر سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، دی ہنگر گیمز کی “کیٹنس” کا نام ایک ایسے پودے سے لیا گیا ہے جو سخت حالات میں زندہ رہتا ہے، اور یہ کردار کی مضبوطی کی علامت ہے۔

کردار کی اہمیت

حالانکہ نام پہلی نظر میں تاثر قائم کرتا ہے، لیکن یہ کردار کے اعمال اور کہانی کے دوران اس کی  ترقی ہوتی ہے جو اس نام کو یادگار بناتی ہے۔ سوچیں اگر شیرلاک ہومز ایک عام سا جاسوس ہوتا جو صرف سادہ معاملات حل کرتا۔ تو اس کا نام اتنی شہرت نہ پاتا جتنی آج ہے۔ یہ شرلاک کی ذہانت، عادات، اور اعمال ہیں جو اس کے نام کو افسانوی بناتے ہیں۔

اسی طرح، اگر کوئی کردار عمدگی سے لکھا گیا ہو اور قاری سے تعلق پیدا کرے، تو سادہ یا انوکھا نام بھی ناقابلِ فراموش بن جاتا ہے۔ جیسے تالیہ کا نام بذات خود عام ہے(نمرہ احمد کے ناول حالم سے)، لیکن اس  کی کہانی، جس میں اس کی برداشت ، مشکلات اور   جدوجہد  شامل ہے، اس نام کو معنی خیز اور علامتی بنا دیتی ہے، اور اس کے اعمال کی بدولت  یہ نام قارئین کے درمیان مشہور ہے۔

دونوں کا امتزاج:

اکثر اوقات، نام اور کردار کا امتزاج  ایک دلچسپ  اثر پیدا کرتا ہے۔ ایک نام بنیاد فراہم کرتا ہے، لیکن کردار کی کہانی اسے گہرائی دیتی ہے۔ جیسے عباد (متاع جان ہے تو ) یا ملیحہ (عشق آتش)۔ یہ نام شروع میں عام لگ سکتے ہیں، لیکن کردار کی شخصیت اور جدوجہد انہیں دیرپا اہمیت دیتی ہے۔

نمرہ احمد کا ایک اور ناول ’’مالا‘‘  جب میں نے پڑھنا شروع کیا تو شروع شروع میں   مجھے اس کا نام ’’مالا ‘‘ پسند نہیں آیا  تھا۔  لیکن جیسے جیسے کہانی بڑھتی گئی ، کردار کی پرسنیلٹی اور گہرائی اس کے نام کو پرکشش بناتی گئی ۔

مصنف کی نظر

مصنف عام طور پر ایسے نام منتخب کرتے ہیں جو کہانی کے موضوع، ماحول، یا ثقافت سے میل کھاتے ہوں۔ ایک خیالی دنیا کا کردار منفرد اور غیر روایتی ہو سکتا ہے جیسے عمروعیار، جبکہ ایک دیہی کہانی کےکردار  کا نام سادہ سا  ہوسکتا ہے جیسے ’’کائنات  اجمل خان‘‘۔(یہ ایک فرضی نام ہے محض آپ کو سمجھانے کے لئے   بتایا جارہا ہے)۔

مصنف اکثر کردار کے پس منظر یا شخصیت کی عکاسی کے لیے نام چنتے ہیں۔ ایک ولن کا نام سخت اور کرخت ہو سکتا ہے، جبکہ ایک ہیرو کا نام نرم یا متاثر کن ہو سکتا ہے۔ البتہ، یہ کوئی سخت اصول نہیں، اور بعض مصنفین قارئین کو حیران کرنے کے لیے کرداروں کو ان کی شخصیت کے برعکس نام دیتے ہیں۔

نتیجہ

آخر میں، کہانی میں نام اور کردار دونوں اہم ہوتے ہیں۔ ایک خوبصورتی سے چنا گیا نام کردار کی تصویر کو قارئین کے ذہن میں  بہتر بنا سکتا ہے، لیکن یہ کردار کی کہانی، اعمال، اور شخصیت ہوتی ہے جو اس نام کو یادگار بناتی ہے۔ چاہے نام سادہ ہو یا منفرد، جب اس کے پیچھے کردار کی جدوجہد ہو اور گہرائی  تو وہ طاقتور بن جاتا ہے۔ قارئین کے لیے، اصل اہمیت نام کی نہیں، بلکہ اس کے پیچھے چھپی کہانی کی ہوتی ہے۔

نام میں کیا رکھا ہے؟ جو گلاب کو ہم کسی اور نام سے پکاریں، وہ اتنا ہی خوشبودار ہوگا۔” – ولیم شیکسپیئر

اگر آپ جاننا    چا ہتے ہیں کہ  مرکزی یا ثانوی کردار  لکھتے وقت کن غلطیوں سے بچنا چاہئے تو آپ   یہاں کلک کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

error: Content is protected !!